Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_680b1ee010df516666bf0270ed8df87a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ڈسٹ بن - ساقی فاروقی کی شاعری - Darsaal

ڈسٹ بن

صبح کے جگ مگ سورج کو

شام کے نارنجی بادل میں

کیوں گہناتی ہو

وہ کیا اندیشہ ہے

جس کے بڑھتے قدموں کی دھمک سنی

اور تم نے اپنے آنسو اپنے اندر گرا لیے

اپنی روح میں نوحے جمع کیے

اور نسیاں کی ڈسٹ بن میں پھینک دئیے

وہ کون سا مجرم درد ہے

جس کو دل کے شب خانوں میں چھپائے

جس کے نادیدہ شعلوں سے نظر جلائے

بیٹھی ہو

چور ذہن کے

پچھلے شیلف پے

تہہ کرکے مجھے مت رکھو

مجھ سے جان چھڑانی ہو تو

مجھے شعور کے شیش محل میں زندہ کرو؛

مجھے زندہ کرو

مرے ہونے کا اقرار کرو

مری طاقت سے انکار کرو

مجھے ماردو؛؛

(467) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Faruqi. is written by Saqi Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Faruqi. Free Dowlonad  by Saqi Faruqi in PDF.