وہ آگ ہوں کہ نہیں چین ایک آن مجھے

وہ آگ ہوں کہ نہیں چین ایک آن مجھے

جو دن گیا تو ملی رات کی کمان مجھے

وہ کون ہے کہ جسے آسماں میں ڈھونڈتا ہوں

پلٹ کے دیکھتا کیوں ہے یہ آسمان مجھے

یہ کیسی بات ہوئی ہے کہ دیکھ کر خوش ہے

وہ آنسوؤں کے سمندر کے درمیان مجھے

یہیں پہ چھوڑ گیا تھا اسے یہیں ہوگا

سکوت خواب ہے آواز کا نشان مجھے

وہ منتقم ہوں کہ شعلوں کا کھیل کھیلتا ہوں

مری کمینگی دیتی ہے داستان مجھے

میں اپنی آنکھوں سے اپنا زوال دیکھتا ہوں

میں بے وفا ہوں مگر بے خبر نہ جان مجھے

(453) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Faruqi. is written by Saqi Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Faruqi. Free Dowlonad  by Saqi Faruqi in PDF.