Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_991d69bdc0a2b7ae84137cbe4b394d0f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وقت ابھی پیدا نہ ہوا تھا تم بھی راز میں تھے - ساقی فاروقی کی شاعری - Darsaal

وقت ابھی پیدا نہ ہوا تھا تم بھی راز میں تھے

وقت ابھی پیدا نہ ہوا تھا تم بھی راز میں تھے

ایک شکستہ سناٹا تھا ہم آغاز میں تھے

ان سے پیار کیا جن پر خاموشی نازل کی

ان پر ظلم کیا جو بند اپنی آواز میں تھے

ہر قیدی پر آزادی کی حد جاری کر دی

ہونٹوں کا اعجاز ہوئے جو نغمے ساز میں تھے

حبس تھا کوئی صبح فروزاں ہونے والی تھی

شام قدم بوسی پر تھی سائے پرواز میں تھے

جس نے خون میں غسل کیا اور آگ میں رقص کیا

حیف کہ سارے ہنگامے اس کے اعزاز میں تھے

(432) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Faruqi. is written by Saqi Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Faruqi. Free Dowlonad  by Saqi Faruqi in PDF.