عمر انکار کی دیوار سے سر پھوڑتی ہے (ردیف .. ا)

عمر انکار کی دیوار سے سر پھوڑتی ہے

رنج یہ ہے اسے آیا نہ سلیقہ اپنا

ایک دن رات کے اسرار کھلیں گے ہم پر

شک کی بوچھار سے چھلنی ہوا سینہ اپنا

خرد بینوں سے کئی داغ چھپائے اپنے

غم گساروں نے کوئی بھید نہ پایا اپنا

اپنی کھوئی ہوئی آواز رسائی مانگے

جاں سے الجھا ہے کوئی نغمہ رسیلا اپنا

نیند وہ ریت کی دیوار کہ مسمار ہوئی

اپنی آنکھوں میں چھپا رکھا ہے صحرا اپنا

زندگی ایک گزرتی ہوئی پرچھائیں ہے

آئینہ دیکھتا رہتا ہے تماشا اپنا

برگ آواز کے مانند اڑیں گے یہ پہاڑ

غرق ہو جائے گا پانی میں جزیرہ اپنا

خواب دیکھا تھا کہ ہم ہوں گے بچھڑنے والے

منہدم ہو گئے پر خواب نہ ٹوٹا اپنا

چاند کی طرح کئی داغ ہیں پیشانی پر

موت کے سامنے مہتاب ہے چہرا اپنا

(441) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Faruqi. is written by Saqi Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Faruqi. Free Dowlonad  by Saqi Faruqi in PDF.