Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d15fd434316d0dd8a77fa19f38099e97, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سفر کی دھوپ میں چہرے سنہرے کر لیے ہم نے - ساقی فاروقی کی شاعری - Darsaal

سفر کی دھوپ میں چہرے سنہرے کر لیے ہم نے

سفر کی دھوپ میں چہرے سنہرے کر لیے ہم نے

وہ اندیشے تھے رنگ آنکھوں کے گہرے کر لیے ہم نے

خدا کی طرح شاید قید ہیں اپنی صداقت میں

اب اپنے گرد افسانوں کے پہرے کر لیے ہم نے

زمانہ پیچ اندر پیچ تھا ہم لوگ وحشی تھے

خیال آزار تھے لہجے اکہرے کر لیے ہم نے

مگر ان سیپیوں میں پانیوں کا شور کیسا تھا

سمندر سنتے سنتے کان بہرے کر لیے ہم نے

وہی جینے کی آزادی وہی مرنے کی جلدی ہے

دوالی دیکھ لی ہم نے دسہرے کر لیے ہم نے

(466) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Faruqi. is written by Saqi Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Faruqi. Free Dowlonad  by Saqi Faruqi in PDF.