Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e574c7dbc0a3e25761759cc0fcb2cda1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
رات نادیدہ بلاؤں کے اثر میں ہم تھے - ساقی فاروقی کی شاعری - Darsaal

رات نادیدہ بلاؤں کے اثر میں ہم تھے

رات نادیدہ بلاؤں کے اثر میں ہم تھے

خوف سے سہمے ہوئے سوگ نگر میں ہم تھے

پاؤں سے لپٹی ہوئی چیزوں کی زنجیریں تھیں

اور مجرم کی طرح اپنے ہی گھر میں ہم تھے

وہ کسی رات ادھر سے بھی گزر جائے گا

خواب میں راہ گزر راہ گزر میں ہم تھے

ایک لمحے کے جزیرے میں قیام ایسا تھا

جیسے انجانے زمانوں کے سفر میں ہم تھے

ڈوب جانے کا سلیقہ نہیں آیا ورنہ

دل میں گرداب تھے لہروں کی نظر میں ہم تھے

(505) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Faruqi. is written by Saqi Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Faruqi. Free Dowlonad  by Saqi Faruqi in PDF.