Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3c9c0680761a6659416e3c393e91e6fc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مرا اکیلا خدا یاد آ رہا ہے مجھے - ساقی فاروقی کی شاعری - Darsaal

مرا اکیلا خدا یاد آ رہا ہے مجھے

مرا اکیلا خدا یاد آ رہا ہے مجھے

یہ سوچتا ہوا گرجا بلا رہا ہے مجھے

مجھے خبر ہے کہ اک مشت خاک ہوں پھر بھی

تو کیا سمجھ کے ہوا میں اڑا رہا ہے مجھے

یہ کیا طلسم ہے کیوں رات بھر سسکتا ہوں

وہ کون ہے جو دیوں میں جلا رہا ہے مجھے

اسی کا دھیان ہے اور پیاس بڑھتی جاتی ہے

وہ اک سراب کہ صحرا بنا رہا ہے مجھے

میں آنسوؤں میں نہایا ہوا کھڑا ہوں ابھی

جنم جنم کا اندھیرا بلا رہا ہے مجھے

(398) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Faruqi. is written by Saqi Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Faruqi. Free Dowlonad  by Saqi Faruqi in PDF.