میں تیرے ظلم دکھاتا ہوں اپنا ماتم کرنے کے لیے

میں تیرے ظلم دکھاتا ہوں اپنا ماتم کرنے کے لیے

مری آنکھوں میں آنسو آئے تری آنکھیں نم کرنے کے لیے

مٹی سے ہوا منسوب مگر آتش خانہ سا جلتا ہوں

کئی سورج مجھ میں ڈوب گئے مرا سایہ کم کرنے کے لیے

وہ یاد کے ساحل پر سارے موتی بکھرائے بیٹھی تھی

اک لہر لہو میں اٹھی تھی مجھے تازہ دم کرنے کے لیے

آج اپنے زہر سے کاٹ دیا سب زنگ پرانے لفظوں کا

آئندہ کے اندیشوں کی تاریخ رقم کرنے کے لیے

ممکن ہے کہ اب بھی ہونٹوں پر کوئی بھولا بسرا شعلہ ہو

میں جلتے جلتے راکھ ہوا لہجہ مدھم کرنے کے لیے

(411) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Faruqi. is written by Saqi Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Faruqi. Free Dowlonad  by Saqi Faruqi in PDF.