خواب کو دن کی شکستوں کا مداوا نہ سمجھ

خواب کو دن کی شکستوں کا مداوا نہ سمجھ

نیند پر تکیہ نہ کر شب کو مسیحا نہ سمجھ

ہجر کے شہر میں گلزار کہاں ملتے ہیں

صبح کو دشت سمجھ شام کو ویرانہ سمجھ

میں کہیں اور کا ٹوٹا ہوا تارا ہوں کوئی

تو مجھے اپنے ستاروں سے الجھتا نہ سمجھ

مجھ پہ کھل جا کہ مرے دل میں کوئی پیچ پڑے

اپنی تنہائی کے اسرار زلیخانہ سمجھ

راستہ دے کہ محبت میں بدن شامل ہے

میں فقط روح نہیں ہوں مجھے ہلکا نہ سمجھ

(428) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Faruqi. is written by Saqi Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Faruqi. Free Dowlonad  by Saqi Faruqi in PDF.