حملہ آور کوئی عقب سے ہے

حملہ آور کوئی عقب سے ہے

یہ تعاقب میں کون کب سے ہے

شہر میں خواب کا رواج نہیں

نیند کی ساز باز سب سے ہے

لوگ لمحوں میں زندہ رہتے ہیں

وقت اکیلا اسی سبب سے ہے

ہم خیالوں کے مشربوں کا زوال

خوف سے جبر سے طلب سے ہے

شعلہ باروں کے خاندان سے ہوں

روح میں روشنی نسب سے ہے

(458) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Faruqi. is written by Saqi Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Faruqi. Free Dowlonad  by Saqi Faruqi in PDF.