ہماری تباہی میں کچھ اس کا احساں بھی ہے

ہماری تباہی میں کچھ اس کا احساں بھی ہے

جو درد ان دنوں وجہ آرائش جاں بھی ہے

یہی فصل کلیاں جھلستی ہیں جس فصل میں

سنا ہے نیا نام اس کا بہاراں بھی ہے

بکھیرا گیا ہے لہو ان کے اعزاز میں

بہاروں میں خوشبوئے خون شہیداں بھی ہے

ان آنکھوں کی تقدیر اب اشک ریزی ہوئی

اور اشکوں کی تقدیر میں رنگ مرجاں بھی ہے

اگر رات کٹ جائے تو خوش نصیبی کہو

فضاؤں میں اندیشۂ باد و باراں بھی ہے

(424) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Faruqi. is written by Saqi Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Faruqi. Free Dowlonad  by Saqi Faruqi in PDF.