Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4cbe604d50e2f8d93e2d6bfee90782e9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اک یاد کی موجودگی سہہ بھی نہیں سکتے - ساقی فاروقی کی شاعری - Darsaal

اک یاد کی موجودگی سہہ بھی نہیں سکتے

اک یاد کی موجودگی سہہ بھی نہیں سکتے

یہ بات کسی اور سے کہہ بھی نہیں سکتے

تو اپنے گہن میں ہے تو میں اپنے گہن میں

دو چاند ہیں اک ابر میں گہ بھی نہیں سکتے

ہم جسم ہیں اور دونوں کی بنیادیں امر ہیں

اب کیسے بچھڑ جائیں کہ ڈھہ بھی نہیں سکتے

دریا ہوں کسی روز معاون کی طرح مل

یہ کیا کہ ہم اک لہر میں بہہ بھی نہیں سکتے

خواب آئیں کہاں سے اگر آنکھیں ہوں پرانی

اور صبح تک اس خوف میں رہ بھی نہیں سکتے

(427) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Faruqi. is written by Saqi Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Faruqi. Free Dowlonad  by Saqi Faruqi in PDF.