Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_99d3f8850551f7e5fa71cd45a8d83beb, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تمہاری یاد کو ہم نے پلک پر یوں سجا رکھا - سنجیو آریہ کی شاعری - Darsaal

تمہاری یاد کو ہم نے پلک پر یوں سجا رکھا

تمہاری یاد کو ہم نے پلک پر یوں سجا رکھا

اندھیری رات میں ہر روز آنگن میں دیا رکھا

لبوں سے گفتگو ہوتی تو کچھ شکوہ نہ ہو پاتا

نظر سے جب سنا اس کو تبسم سے گلا رکھا

گیا پردیس بیٹا جب بھی لے کر خواب سب اپنے

تو پھر دن رات ماں نے اپنی آنکھوں کو کھلا رکھا

دوالی عید میں اکثر کھلونے بیچتا ہے اب

یہ وہ بچہ ہے جس نے اپنی خواہش کو دبا رکھا

وہاں اک چاند سی لڑکی بھی رہتی ہے یہ جانا تب

دریچے کی حیا کو جب دوپٹے سے اڑا رکھا

یہ روشن دان سے معصوم سی تتلی چپکتی ہے

اسی آہٹ کو ہم نے اپنی غزلوں کی صدا رکھا

یہ دہشت گرد سڑکیں ہیں مجھے کب قتل کر ڈالیں

کسی کاغذ کے پرزے میں میں اپنا بھی پتا رکھا

کہیں دلی کی سڑکوں پر بھلا انصاف ملتا ہے

مگرمچھوں کے آنسو کو سیاست نے بہا رکھا

(528) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sanjiv Arya. is written by Sanjiv Arya. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sanjiv Arya. Free Dowlonad  by Sanjiv Arya in PDF.