Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_72e44884f6112a947b677a8c2f709859, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کچھ بھی سمجھ نہ پاؤ گے میرے بیان سے - سنجے مصرا شوق کی شاعری - Darsaal

کچھ بھی سمجھ نہ پاؤ گے میرے بیان سے

کچھ بھی سمجھ نہ پاؤ گے میرے بیان سے

دیکھا بھی ہے زمیں کو کبھی آسمان سے

ہم روشنی کی بھیک نہیں مانگتے کبھی

جگنو نکالتے ہیں اندھیروں کی کان سے

محسوس کر رہی ہے زمیں اپنے سر پہ بوجھ

مٹی کھسک کے گرنے لگی ہے چٹان سے

ہنستی ہوئی بہار کا چہرہ اتر گیا

بارود بن کے لفظ جو نکلے زبان سے

ہم کیوں بنا رہے ہیں انہیں اپنا رہنما

جو کھیلتے ہیں روز ہماری ہی جان سے

قیمت لگا رہے ہیں ہمارے لہو کی وہ

اور چاہتے ہیں اف نہ کریں ہم زبان سے

کرنا ہے اپنے غم کا ازالہ بھی خود ہمیں

بارش نہ ہوگی امن کی اب آسمان سے

(769) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sanjay Mishra Shauq. is written by Sanjay Mishra Shauq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sanjay Mishra Shauq. Free Dowlonad  by Sanjay Mishra Shauq in PDF.