Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_14a83c6da28f692ba11c3cd0abf94d1f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خراب ہو گیا جب میرے جسم کا کاغذ - سنجے مصرا شوق کی شاعری - Darsaal

خراب ہو گیا جب میرے جسم کا کاغذ

خراب ہو گیا جب میرے جسم کا کاغذ

تو میری روح نے پہنا ہے دوسرا کاغذ

گزار دی ہے یوں ہی جوڑتے گھٹاتے ہوئے

سوال حل نہ ہوئے اور بھر گیا کاغذ

غریب شہر ہوں گھر ہے نہ کاروبار کوئی

کبھی بچھاتا کبھی اوڑھتا رہا کاغذ

حروف رقص کناں ہو گئے اچانک ہی

لبوں سے اپنے جو اس نے کبھی چھوا کاغذ

وہ دن بھی یاد ہیں ہم کو تمہارے ہجراں میں

ہمارے بیچ میں جب رابطہ بنا کاغذ

اسے جو ناؤ بنایا تو غرق آب ہوا

کچھ اور دیر تو لہروں سے کھیلتا کاغذ

عدالتوں میں بھی جھوٹی گواہیوں کے لئے

تمام عمر زباں کھولتا رہا کاغذ

فتور ذہن میں بھر کر ہوس کے نیزوں پر

اچھالتا رہا ہم کو حرام کا کاغذ

(649) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sanjay Mishra Shauq. is written by Sanjay Mishra Shauq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sanjay Mishra Shauq. Free Dowlonad  by Sanjay Mishra Shauq in PDF.