Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b1d0d019b4ab8b195c4175ccf1f2ebfc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
امیر شہر کے آنگن میں جب اجالے ہوئے - سنجے مصرا شوق کی شاعری - Darsaal

امیر شہر کے آنگن میں جب اجالے ہوئے

امیر شہر کے آنگن میں جب اجالے ہوئے

نہ جانے کتنے گھروں کے چراغ کالے ہوئے

اسی زمیں کے خدا قبر گاہ میں اپنی

ہیں اپنی جسم کی مٹی پہ خاک ڈالے ہوئے

تمہاری فکر کی کوتاہ قد حویلی میں

بجھے چراغ تو پھر مکڑیوں کے جالے ہوئے

مخالفین کا اب شغل ہو گیا ہے یہی

اچھالتے ہیں یہ جملے مرے اچھالے ہوئے

عجیب بات ہے خود میری آستین کے سانپ

مجھی کو گھورتے رہتے ہیں سر نکالے ہوئے

ہمارے شہر میں لفظوں کی کھیتیاں ہیں بہت

قدیم لوگ ہیں سارے لغت کھنگالے ہوئے

یہ اہل فن میں بھی کیڑے نکال دیتے ہیں

حسد کا طوق جو ہیں گردنوں میں ڈالے ہوئے

(652) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sanjay Mishra Shauq. is written by Sanjay Mishra Shauq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sanjay Mishra Shauq. Free Dowlonad  by Sanjay Mishra Shauq in PDF.