Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d4e480a77306f3d44a516f64e0019bd3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پھر میں ان منزلوں کا طالب ہوں پھر میں اس راہ سے گزرتا ہوں - سندیپ کول نادم کی شاعری - Darsaal

پھر میں ان منزلوں کا طالب ہوں پھر میں اس راہ سے گزرتا ہوں

پھر میں ان منزلوں کا طالب ہوں پھر میں اس راہ سے گزرتا ہوں

اب میں تجھ کو صدائیں کیا دوں گا اب میں خود کو تلاش کرتا ہوں

ہر صدا سن کے دل دھڑکتا ہے مجھ کو خاموشیوں سے دہشت ہے

کیا کروں سامنا جہان کا اب جب میں پرچھائیوں سے ڈرتا ہوں

میری ہستی عجیب ہے یارب اب مجھے خود پہ اختیار نہیں

عالم بے خودی میں جیتا ہوں میں غم عاشقی میں مرتا ہوں

اب کے دن کچھ سیاہ لگتا ہے اب کے تارے بجھے بجھے سے ہیں

زخم کھا کر میں مسکراتا ہوں جب سکوں پاؤں آہ بھرتا ہوں

(542) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sandeep Koul Nadim. is written by Sandeep Koul Nadim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sandeep Koul Nadim. Free Dowlonad  by Sandeep Koul Nadim in PDF.