تیسری بارش سے پہلے

اس روز موسم خزاں کی پہلی بارش ہوئی

جب اس نے میرے در سے آخری بار قدم نکالا

اس نے میری رسوئی سے ایک نوالہ نہ لیا

میرے کنویں سے ایک گھونٹ نہ پیا

اور میرے ہونٹوں کا ایک بوسہ نہ لیا

بلکہ پہلے لئے ہوئے سارے بوسے

تھوک دیئے

جب موسم خزاں کی دوسری بارش ہوئی

تو میری رسوئی میں ایک سانپ نکلا

میرے کنویں میں ایک مینڈک پیدا ہوا

اور میرے ہونٹوں پر پہلی پپڑی جمی

تب سے اب تک سانپ

رسوئی میں گھات لگائے ہے

مینڈک کنویں میں دبکا ہے

اور جانے والا

روزانہ میرے در پر دستک دیتا ہے

اپنے تھوکے ہوئے بوسے

چاٹنے کے لئے

(656) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sameena Raja. is written by Sameena Raja. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sameena Raja. Free Dowlonad  by Sameena Raja in PDF.