کب اس سے قبل نظر میں گل ملال کھلا

کب اس سے قبل نظر میں گل ملال کھلا

کسی کی یاد میں لیکن یہ اب کے سال کھلا

عجیب آب و ہوا تھی عجیب تھی مٹی

سو دل کے گوشے میں اک پھول بے مثال کھلا

میں چھو کے دیکھ رہی تھی کہ سبزۂ رخ پر

گلاب سرخ کی صورت ترا جمال کھلا

میں دم بخود ہی رہی اور شیشۂ جاں پر

مثال ریزۂ خورشید اک وصال کھلا

سفر کی شام ستارہ نصیب کا جاگا

پھر آسمان محبت پہ اک ہلال کھلا

اسی طرح سے تری یاد گل کھلاتی رہی

کہ زخم بھرنے لگا جب تو اندمال کھلا

یہ واقعہ ہے کہ اس بار تو بہار کے بعد

کھلا ہے گلشن امید اور کمال کھلا

(624) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sameena Raja. is written by Sameena Raja. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sameena Raja. Free Dowlonad  by Sameena Raja in PDF.