Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7b5a4fead225d3c3832b8aee85282b90, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ گم ہوئے ہیں مسافر رہ تمنا میں - صمد انصاری کی شاعری - Darsaal

وہ گم ہوئے ہیں مسافر رہ تمنا میں

وہ گم ہوئے ہیں مسافر رہ تمنا میں

کہ گرد بھی نہیں اب آرزو کے صحرا میں

ہے کون جلوہ سرا بام آفرینش پر

اتر گئے ہیں ستارے سے چشم بینا میں

ملی تھی جس کو نمو درد کی صلیبوں سے

وہ لمس بھی نہیں باقی مرے مسیحا میں

کشید جن سے ہوئی تھی نئے زمانوں کی

وہ میکدے بھی ہوئے غرق موج صہبا میں

اٹھا لیا تھا جنہیں غم نے شہر ماتم سے

وہ حرف لکھے گئے ہیں خط شکیبا میں

دیا شعور اجالوں کا صبح مریم کو

چراغ کس نے جلایا شب کلیسا میں

اٹھا ہے اب کے وہ طوفاں جوار ساحل سے

کہ موج بھی نہیں محفوظ قعر دریا میں

جو لے گئیں مرے یوسف کو باب زنداں تک

وہ چاہتیں بھی نہیں دامن زلیخا میں

وہ زخم جن سے ملا درد آشنائی کا

نہیں ہیں وہ بھی صمدؔ اب مرے سراپا میں

(586) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Samad Ansari. is written by Samad Ansari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Samad Ansari. Free Dowlonad  by Samad Ansari in PDF.