Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_02d661228c5c7d428b93f9d11d559c91, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پتھر کی نیند سوتی ہے بستی جگائیے - صمد انصاری کی شاعری - Darsaal

پتھر کی نیند سوتی ہے بستی جگائیے

پتھر کی نیند سوتی ہے بستی جگائیے

آب حیات سا کوئی اعجاز لائیے

جل جائیے مقام پہ اپنے مثال شمع

اپنے بدن کی لو سے نہ گھر کو جلائیے

اک نہر کاٹیے کبھی سینے سے چاند کے

دامان شب میں نور کا دھارا بہائیے

آ تو گئے ہیں آپ خریدار کی طرح

کچھ تن کو خرچ کیجیئے جاں کو بھنائیے

جن کے دھوئیں سے پھیلتی ہے عافیت کی لو

ایسے بھی کچھ چراغ سر شب جلائیے

آباد کیجیئے اسی گھر میں جنوں کو آپ

اس گھر میں کیا نہیں ہے جو صحرا کو جائیے

پھوٹا ہے جس سے رات کے سینے میں ماہتاب

اک بیج ایسا ظلمت دل میں اگائیے

چاہت میں ان کی بیت گئی زندگی صمدؔ

خود کو بھی پیار کیجیئے خود کو بھی چاہئے

(600) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Samad Ansari. is written by Samad Ansari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Samad Ansari. Free Dowlonad  by Samad Ansari in PDF.