Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_81cab5318e39a30c5fa838b1899d7a2a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اپنی لو میں کوئی ڈوبا ہی نہیں - صمد انصاری کی شاعری - Darsaal

اپنی لو میں کوئی ڈوبا ہی نہیں

اپنی لو میں کوئی ڈوبا ہی نہیں

چاند احساس کا ابھرا ہی نہیں

کوئی آہٹ نہ کوئی نقش قدم

جیسے دل سے کوئی گزرا ہی نہیں

چور آئینۂ ایام بھی ہے

میرا ماضی مرا فردا ہی نہیں

درس میں بھی ہوں زمانے کے لیے

ایک عبرت گہہ دنیا ہی نہیں

کتنی صدیوں پہ رکے گا جا کر

ایک لمحہ کہ جو بیتا ہی نہیں

کتنا حیراں ہے دہان تصویر

عکس آواز کا اترا ہی نہیں

میں بھی تھا شہر سخن کا معیار

میرے نقاد نے پرکھا ہی نہیں

یوں چمکتی ہے صمدؔ کاہکشاں

جیسے تارہ کوئی ٹوٹا ہی نہیں

(533) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Samad Ansari. is written by Samad Ansari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Samad Ansari. Free Dowlonad  by Samad Ansari in PDF.