وہ پاس رہ کے بھی مجھ میں سما نہیں سکتا

وہ پاس رہ کے بھی مجھ میں سما نہیں سکتا

وہ مدتوں نہ ملے دور جا نہیں سکتا

وہ ایک یاد جو دل سے مٹی نہیں اب تک

وہ ایک نام جو ہونٹوں پہ آ نہیں سکتا

وہ اک ہنسی جو کھنکتی ہے اب بھی کانوں میں

وہ اک لطیفہ جو اب یاد آ نہیں سکتا

وہ ایک خواب جو پھر لوٹ کر نہیں آیا

وہ اک خیال جسے میں بھلا نہیں سکتا

وہ ایک شعر جو میں نے کہا نہیں اب تک

وہ ایک راز جسے میں چھپا نہیں سکتا

(498) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salman Akhtar. is written by Salman Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salman Akhtar. Free Dowlonad  by Salman Akhtar in PDF.