جھوٹی امید کی انگلی کو پکڑنا چھوڑو

جھوٹی امید کی انگلی کو پکڑنا چھوڑو

درد سے بات کرو درد سے لڑنا چھوڑو

جو پڑوسی ہیں وہ سب اپنے محلے کے ہیں

کام آئیں گے یہ سب ان سے جھگڑنا چھوڑو

بے سبب دیتے ہو کیوں اپنی ذہانت کا ثبوت

ہیرے موتی کو ہر اک بات میں جڑنا چھوڑو

چاند سورج کی طرح تم بھی ہو قدرت کا کھیل

جیسے ہو ویسے رہو بننا بگڑنا چھوڑو

خواب کا راز فقط رات کے سینے میں ہے

دن میں تعبیر کی تتلی کو پکڑنا چھوڑو

(587) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salman Akhtar. is written by Salman Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salman Akhtar. Free Dowlonad  by Salman Akhtar in PDF.