Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_07fa017f51872bde17921b43f359f541, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تھی یہ امید کہ وہ لوٹ کے گھر آئے گا - سلمیٰ شاہین کی شاعری - Darsaal

تھی یہ امید کہ وہ لوٹ کے گھر آئے گا

تھی یہ امید کہ وہ لوٹ کے گھر آئے گا

کیا خبر تھی کہ بہ انداز دگر آئے گا

کئی زخموں کے کھنڈر اب بھی ہیں میرے دل پر

جب کریدو گے نیا رنگ ابھر آئے گا

مسکرائے گی جب آنکھوں میں ستاروں کی لڑی

آئنہ بن کے حسیں خواب نظر آئے گا

جب بھی لہرائے گی پلکوں پہ تری یاد کی شام

دل کی وادی میں نیا چاند اتر آئے گا

دل کی راہوں کا مقدر ہے سرابوں کا سفر

جو بھی آئے گا یہاں خاک بسر آئے گا

سنگ باروں کی یہ بستی ہے یہاں اے شاہین

کون ہے لے کے جو شیشے کا جگر آئے گا

(621) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salma Shaheen. is written by Salma Shaheen. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salma Shaheen. Free Dowlonad  by Salma Shaheen in PDF.