Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7c23ce7bad5142b6bdcec5f44ccaa000, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دھوپ پیچھا نہیں چھوڑے گی یہ سوچا بھی نہیں - سلمیٰ شاہین کی شاعری - Darsaal

دھوپ پیچھا نہیں چھوڑے گی یہ سوچا بھی نہیں

دھوپ پیچھا نہیں چھوڑے گی یہ سوچا بھی نہیں

ہم وہاں ہیں جہاں دیوار کا سایہ بھی نہیں

جانے کیوں دل مرا بے چین رہا کرتا ہے

ملنا تو دور رہا اس کو تو دیکھا بھی نہیں

آپ نے جب سے بدل ڈالا ہے جینے کا چلن

اب مجھے تلخیٔ احباب کا شکوہ بھی نہیں

مے کدہ چھوڑے ہوئے مجھ کو زمانہ گزرا

اور ساقی سے مجھے دور کا رشتہ بھی نہیں

دام میں رکھتا پرندوں کی اڑانیں لیکن

پر کترنے کا مگر اس کو سلیقہ بھی نہیں

مسکراہٹ میں کوئی طنز بھی ہو سکتا ہے

یہ مسرت کی علم دار ہو ایسا بھی نہیں

لاکھ یادوں کی طرف لوٹ کے جاؤں شاہینؔ

پردۂ دل پر اب اس شخص کا چہرہ بھی نہیں

(550) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salma Shaheen. is written by Salma Shaheen. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salma Shaheen. Free Dowlonad  by Salma Shaheen in PDF.