Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8fc79cb39a42749f0ed6df7c1f071901, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پیش ادراک مری فکر کے شانے کھل جائیں - سالم شجاع انصاری کی شاعری - Darsaal

پیش ادراک مری فکر کے شانے کھل جائیں

پیش ادراک مری فکر کے شانے کھل جائیں

ہر طرف عالم امکاں کے بہانے کھل جائیں

تجھ پہ موقوف ہے دنیا کی تہی دامانی

تو جو کھل جائے تو عالم کے خزانے کھل جائیں

پھر سے آنکھوں کو مری نور بصیرت ہو عطا

اس صنم خانے میں پھر آئنہ خانے کھل جائیں

شمع ہستی ہوئی بیدار فلک سے کہہ دو

اژدہان شب ظلمت کے دہانے کھل جائیں

اب کوئی دست رفاقت نہ رکھے سینے پر

عین ممکن ہے کہ زخموں کے مہانے کھل جائیں

ادھ کھلی آنکھ میں رقصاں ہے غم مستقبل

بند ہو آنکھ تو گم گشتہ زمانے کھل جائیں

تو اگر فکر کی پرواز کو بخشے رفعت

کون جانے کہ کہاں کتنے ٹھکانے کھل جائیں

لب کشا ہوں تو بکھر جائیں فسانے کتنے

چپ جو ہو جاؤں تو اوراق پرانے کھل جائیں

اس عقیدت کو محبت سے بدل لے سالمؔ

کیا پتہ کب تری تسبیح کے دانے کھل جائیں

(607) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salim Shuja Ansari. is written by Salim Shuja Ansari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salim Shuja Ansari. Free Dowlonad  by Salim Shuja Ansari in PDF.