Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e2f57348d2b1383c01d7dd71fdb45132, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مخالف جب سے آئینہ ہوا ہے - سالم شجاع انصاری کی شاعری - Darsaal

مخالف جب سے آئینہ ہوا ہے

مخالف جب سے آئینہ ہوا ہے

مرا چہرہ ہی کچھ بدلا ہوا ہے

اسے بھولے ہوئے عرصہ ہوا ہے

یہ سچ ہے یا مجھے دھوکا ہوا ہے

کوئی کھیلا کسی نے توڑ ڈالا

یہ دل کے ساتھ بھی کیا کیا ہوا ہے

کنارے لگ گیا گستاخ تنکا

سمندر فکر میں ڈوبا ہوا ہے

سمٹنے کا بھی ہے اب ہوش کس کو

ابھی رخت سفر بکھرا ہوا ہے

تمہارے فیصلے بھی طے شدہ تھے

ہمارا جرم بھی سوچا ہوا ہے

مجھے راس آ گئی ہے اجنبیت

ہر اک رشتہ مرا پرکھا ہوا ہے

نظر پر دھول کی پرتیں جمی ہیں

تمہارا عکس بھی دھندلا ہوا ہے

چلو سالمؔ کہیں گمراہ ہو لیں

یہاں ہر راستہ بھٹکا ہوا ہے

(433) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salim Shuja Ansari. is written by Salim Shuja Ansari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salim Shuja Ansari. Free Dowlonad  by Salim Shuja Ansari in PDF.