مجھے جب بھی کبھی تیری کمی محسوس ہوتی ہے

مجھے جب بھی کبھی تیری کمی محسوس ہوتی ہے

تری خوشبو تری موجودگی محسوس ہوتی ہے

یہی انعام ہے شاید مری چہرہ شناسی کا

خود اپنی شکل بھی اب اجنبی محسوس ہوتی ہے

یونہی بے کیف لمحوں کے گزر جانے سے کیا حاصل

کسی کا ساتھ ہو تو زندگی محسوس ہوتی ہے

کسی کی یاد کے جگنو سفر میں جھلملاتے ہیں

اندھیرے راستوں پر روشنی محسوس ہوتی ہے

ضروری تو نہیں تکمیل سے تسکین ہو جائے

سمندر کو بھی اکثر تشنگی محسوس ہوتی ہے

تصور کی زمیں پر فصل اگتی ہے سرابوں کی

نمی ہوتی نہیں لیکن نمی محسوس ہوتی ہے

نہ جانے کون سا رشتہ ہے اپنے درمیاں سالمؔ

تو خوش ہوتا ہے تو مجھ کو خوشی محسوس ہوتی ہے

(1158) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salim Shuja Ansari. is written by Salim Shuja Ansari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salim Shuja Ansari. Free Dowlonad  by Salim Shuja Ansari in PDF.