Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e9118102493001de05cf320d98307c0e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کبھی ملی ہے جو فرصت تو یہ حساب کیا - سالم شجاع انصاری کی شاعری - Darsaal

کبھی ملی ہے جو فرصت تو یہ حساب کیا

کبھی ملی ہے جو فرصت تو یہ حساب کیا

ثواب کتنے کئے کتنا ارتکاب کیا

ہمیشہ اپنے عمل کا خود احتساب کیا

خود اپنے آپ کو ایسے بھی بے نقاب کیا

تمام عمر بھٹکتے رہے گمانوں میں

وہ شے ملی ہی نہیں جس کا انتخاب کیا

دراز کر نہ سکے پھر بھی کاسۂ غیرت

طرح طرح سے طبیعت نے بے حجاب کیا

کبھی تو ضبط نے دریا کو کر دیا صحرا

کبھی جنوں نے بھی صحرا کو آب آب کیا

الگ نہ ہو سکا دل یاد رفتگاں سے کبھی

ترے خیال سے ہر چند اجتناب کیا

یہ زندگی ہمیں کیسے معاف کر دیتی

وہ وقت وقت تھا ہم نے جسے خراب کیا

جواب دے گئیں ساری ذہانتیں سالمؔ

کسی سوال نے تا عمر لا جواب کیا

(617) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salim Shuja Ansari. is written by Salim Shuja Ansari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salim Shuja Ansari. Free Dowlonad  by Salim Shuja Ansari in PDF.