Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1c2c39ef8e4c0e4139c354854d7f460f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
غبار فکر کو تحریر کرتا رہتا ہوں - سالم شجاع انصاری کی شاعری - Darsaal

غبار فکر کو تحریر کرتا رہتا ہوں

غبار فکر کو تحریر کرتا رہتا ہوں

میں اپنا درد ہمہ گیر کرتا رہتا ہوں

ردائے لفظ چڑھاتا ہوں تربت دل پر

غزل کو خاک در میرؔ کرتا رہتا ہوں

نبرد آزما ہو کر حیات سے اپنی

ہمیشہ فتح کی تدبیر کرتا رہتا ہوں

نہ جانے کون سا خاکہ کمال فن ٹھہرے

ہر اک خیال کو تصویر کرتا رہتا ہوں

بدلتا رہتا ہوں گرتے ہوئے در و دیوار

مکان خستہ میں تعمیر کرتا رہتا ہوں

لہو رگوں کا مسافت نچوڑ لیتی ہے

میں پھر بھی خود کو سفر گیر کرتا رہتا ہوں

اداس رہتی ہیں مجھ میں صداقتیں میری

میں لب کشائی میں تاخیر کرتا رہتا ہوں

صدائیں دیتی ہیں سالمؔ بلندیاں لیکن

زمیں کو پاؤں کی زنجیر کرتا رہتا ہوں

(632) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salim Shuja Ansari. is written by Salim Shuja Ansari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salim Shuja Ansari. Free Dowlonad  by Salim Shuja Ansari in PDF.