Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5080bd879d99893274a1a59fb0b979dc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دھڑکنیں بن کے جو سینے میں رہا کرتا تھا - سالم شجاع انصاری کی شاعری - Darsaal

دھڑکنیں بن کے جو سینے میں رہا کرتا تھا

دھڑکنیں بن کے جو سینے میں رہا کرتا تھا

کیا عجب شخص تھا جو مجھ میں جیا کرتا تھا

ناخن وقت نے ہر نقش کھرچ ڈالا ہے

میرا چہرہ مری پہچان ہوا کرتا تھا

کائی ہونٹوں پہ ہمہ وقت جمی رہتی تھی

ایک دریا مری آنکھوں میں تھما کرتا تھا

اک تلاطم تھا تہہ آب سکوت دریا

دل خاموش میں اک شور رہا کرتا تھا

مرتعش ہوتا تھا جب خامہ انگشت کبھی

کیا کیا قرطاس خلا پر میں لکھا کرتا تھا

ذہن و دل اس لیے سرگرم عمل رہتے تھے

رہنمائی مری ہر وقت خدا کرتا تھا

آبلہ پائیاں کرتی تھیں اگر دل شکنی

حوصلہ پھر رہ امید کو وا کرتا تھا

ہو گیا نذر بالآخر مری حق گوئی کی

ایک سر جو کبھی شانوں پہ سجا کرتا تھا

کیا ہوا آج اے سالمؔ وہ شعور بالغ

جو قلم زد تری تحریر کیا کرتا تھا

(587) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salim Shuja Ansari. is written by Salim Shuja Ansari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salim Shuja Ansari. Free Dowlonad  by Salim Shuja Ansari in PDF.