Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7d6de90c3b83281d63fb0b45887281ba, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آج شاید زندگی کا فلسفہ سمجھا ہوں میں - سالم شجاع انصاری کی شاعری - Darsaal

آج شاید زندگی کا فلسفہ سمجھا ہوں میں

آج شاید زندگی کا فلسفہ سمجھا ہوں میں

ہوں ضرورت زندگی کی اس لئے زندہ ہوں میں

ہے مری تخلیق میں عنصر بغاوت کا کوئی

جس جگہ پابندیاں تھیں اس جگہ پہنچا ہوں میں

اک عجب سا ہے تعلق اس کے میرے درمیاں

ایسا لگتا ہے کہ اس کی ذات کا حصہ ہوں میں

ہیں نمایاں جس کے چہرے پر حقیقت کے نقوش

تیرے شہر خواب میں وہ آدمی تنہا ہوں میں

چھا گیا ہوں خوف بن کر اپنے ہی اعصاب پر

اور کبھی بے خوف ہو کر خوف سے نکلا ہوں میں

ہیں زمیں پر ہر طرف میرے ہی قدموں کے نشاں

روز اول سے ہی سالمؔ کوئی آوارہ ہوں میں

(458) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salim Shuja Ansari. is written by Salim Shuja Ansari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salim Shuja Ansari. Free Dowlonad  by Salim Shuja Ansari in PDF.