سکوت ارض و سما میں خوب انتشار دیکھوں

سکوت ارض و سما میں خوب انتشار دیکھوں

خلا میں اپنی صدا کا پھیلا غبار دیکھوں

عجب نہیں ہے کہ آ ہی جائے وہ خوش سماعت

دیار دل سے میں کیوں نہ اس کو پکار دیکھوں

کھڑی ہے دیوار آنسوؤں کی مرے برابر

تو کس طرح میں تری تمنا کے پار دیکھوں

بکھرتا جاتا ہوں جیسے تسبیح کے ہوں دانے

جب اس کے آنسو قطار اندر قطار دیکھوں

وہ میرا اثبات چاہتا ہے سو جبر یہ ہے

میں اپنے ہونے میں اس کو بے اختیار دیکھوں

جو ایک دم میں تمام روحوں کو خاک کر دے

بدن سے اڑتا ہوا اک ایسا شرار دیکھوں

بہت دنوں سے وہاں میں اپنا ہی منتظر ہوں

تو خود کو اک دن تری گلی سے گزار دیکھوں

(610) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salim Saleem. is written by Salim Saleem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salim Saleem. Free Dowlonad  by Salim Saleem in PDF.