کچھ بھی نہیں ہے باقی بازار چل رہا ہے

کچھ بھی نہیں ہے باقی بازار چل رہا ہے

یہ کاروبار دنیا بے کار چل رہا ہے

وہ جو زمیں پہ کب سے اک پاؤں پر کھڑا تھا

سنتے ہیں آسماں کے اس پار چل رہا ہے

کچھ مضمحل سا میں بھی رہتا ہوں اپنے اندر

وہ بھی بہت دنوں سے بیمار چل رہا ہے

شوریدگی ہماری ایسے تو کم نہ ہوگی

دیکھو وہ ہو کے کتنا تیار چل رہا ہے

تم آؤ تو کچھ اس کی مٹی ادھر ادھر ہو

اب تک تو دل کا رستہ ہموار چل رہا ہے

(512) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salim Saleem. is written by Salim Saleem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salim Saleem. Free Dowlonad  by Salim Saleem in PDF.