خود اپنی خواہشیں خاک بدن میں بونے کو

خود اپنی خواہشیں خاک بدن میں بونے کو

مرا وجود ترستا ہے میرے ہونے کو

یہ دیکھنا ہے کہ باری مری کب آئے گی

کھڑا ہوں ساحل دریا پہ لب بھگونے کو

ابھی سے کیا رکھیں آنکھوں پہ سارے دن کا حساب

ابھی تو رات پڑی ہے یہ بوجھ ڈھونے کو

نہ کوئی تکیۂ غم ہے نہ کوئی چادر خواب

ہمیں یہ کون سا بستر ملا ہے سونے کو

وہ دور تھا تو بہت حسرتیں تھیں پانے کی

وہ مل گیا ہے تو جی چاہتا ہے کھونے کو

(417) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salim Saleem. is written by Salim Saleem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salim Saleem. Free Dowlonad  by Salim Saleem in PDF.