کام ہر روز یہ ہوتا ہے کس آسانی سے

کام ہر روز یہ ہوتا ہے کس آسانی سے

اس نے پھر مجھ کو سمیٹا ہے پریشانی سے

مجھ پہ کھلتا ہے تری یاد کا جب باب طلسم

تنگ ہو جاتا ہوں احساس فراوانی سے

آخرش کون ہے جو گھورتا رہتا ہے مجھے

دیکھتا رہتا ہوں آئینے کو حیرانی سے

میری مٹی میں کوئی آگ سی لگ جاتی ہے

جو بھڑکتی ہے ترے چھڑکے ہوئے پانی سے

تھا مجھے زعم کہ مشکل سے بندھی ہے مری ذات

میں تو کھلتا گیا اس پر بڑی آسانی سے

(516) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salim Saleem. is written by Salim Saleem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salim Saleem. Free Dowlonad  by Salim Saleem in PDF.