ہر ایک سانس کے پیچھے کوئی بلا ہی نہ ہو

ہر ایک سانس کے پیچھے کوئی بلا ہی نہ ہو

میں جی رہا ہوں تو جینا مری سزا ہی نہ ہو

جو ابتدا ہے کسی انتہا میں ضم تو نہیں

جو انتہا ہے کہیں وہ بھی ابتدا ہی نہ ہو

مری صدائیں مجھی میں پلٹ کے آتی ہیں

وہ میرے گنبد بے در میں گونجتا ہی نہ ہو

بجھا رکھے ہیں یہ کس نے سبھی چراغ ہوس

ذرا سا جھانک کے دیکھیں کہیں ہوا ہی نہ ہو

عجب نہیں کہ ہو اس آستاں پہ جم غفیر

اور اس کو میرے سوا کوئی دیکھتا ہی نہ ہو

وہ ڈھونڈ ڈھونڈ کے رو رو پڑے ہمارے لئے

سو دور دور تک اپنا اتا پتا ہی نہ ہو

(481) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salim Saleem. is written by Salim Saleem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salim Saleem. Free Dowlonad  by Salim Saleem in PDF.