ہنگامۂ سکوت بپا کر چکے ہیں ہم

ہنگامۂ سکوت بپا کر چکے ہیں ہم

اک عمر اس گلی میں صدا کر چکے ہیں ہم

اپنے غزال دل کا نہیں مل رہا سراغ

صحرا سے شہر تک تو پتا کر چکے ہیں ہم

اب تیشۂ نظر سے یہ دل ٹوٹتا نہیں

اس آئینے کو سنگ نما کر چکے ہیں ہم

ہر بار اپنے پاؤں خلا میں اٹک گئے

سو بار خود کو رزق ہوا کر چکے ہیں ہم

اب اس کے بعد کچھ بھی نہیں اختیار میں

وہ جبر تھا کہ خود کو خدا کر چکے ہیں ہم

(397) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salim Saleem. is written by Salim Saleem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salim Saleem. Free Dowlonad  by Salim Saleem in PDF.