Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b5d58970e143da2a257be5842043caf0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جانے کیسے ہوں گے آنسو بہتے ہیں تو بہنے دو - سلیم رضا ریوا کی شاعری - Darsaal

جانے کیسے ہوں گے آنسو بہتے ہیں تو بہنے دو

جانے کیسے ہوں گے آنسو بہتے ہیں تو بہنے دو

بھولی بسری بات پرانی کہتے ہیں تو کہنے دو

ہم بنجاروں کو نا کوئی باندھ سکا زنجیروں میں

آج یہاں کل وہاں بھٹکتے رہتے ہیں تو رہنے دو

مفلس کی تو مجبوری ہے سردی گرمی بارش کیا

روٹی کی خاطر سارے غم سہتے ہیں تو سہنے دو

اپنے سکھ سنگ میرے دکھ کو ساتھ کہاں لے جاؤ گے

الگ الگ وہ اک دوجے سے رہتے ہیں تو رہنے دو

خون غریبوں کا دامن میں اپنے نا لگنے دیں گے

سپنوں کے گر محل ہمارے ڈہتے ہیں تو ڈہنے دو

پیار میں ان کے سدھ بدھ کھو کر اس طرح بے حال ہوئے

لوگ ہمیں عاشق آوارہ کہتے ہیں تو کہنے دو

مست مگن ہم اپنی دھن میں رہتے ہیں دیوانوں سا

جانے کتنے ہم کو پاگل کہتے ہیں تو کہنے دو

(556) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salim Raza Rewa. is written by Salim Raza Rewa. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salim Raza Rewa. Free Dowlonad  by Salim Raza Rewa in PDF.