یقیں کی دھوپ میں سایہ بھی کچھ گمان کا ہے

یقیں کی دھوپ میں سایہ بھی کچھ گمان کا ہے

یہی تو وقت مسافر کے امتحان کا ہے

پلٹ رہا ہے زمانہ صدائے حق کی طرف

جہان فکر میں چرچا مری اذان کا ہے

اسی کے خوف سے لرزاں ہے دشمنوں کا ہجوم

وہ ایک تیر جو ٹوٹی ہوئی کمان کا ہے

یہی کہیں پہ وفاؤں کی قبر گاہ بھی تھی

یہی کہیں سے تو رستہ ترے مکان کا ہے

اک ایک حرف کی رکھنی ہے آبرو مجھ کو

سوال دل کا نہیں ہے مری زبان کا ہے

جو ایک چھوٹا سا دل ہے سلیمؔ سینے میں

وہ آفتاب محبت کے آسمان کا ہے

(541) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Siddiqui. is written by Saleem Siddiqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Siddiqui. Free Dowlonad  by Saleem Siddiqui in PDF.