Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_84ecb3a19aa0cfaec2e868442a657dbf, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اپنے جینے کے ہم اسباب دکھاتے ہیں تمہیں - سلیم صدیقی کی شاعری - Darsaal

اپنے جینے کے ہم اسباب دکھاتے ہیں تمہیں

اپنے جینے کے ہم اسباب دکھاتے ہیں تمہیں

دوستو آؤ کہ کچھ خواب دکھاتے ہیں تمہیں

تم نے غرقاب سفینے تو بہت دیکھے ہیں

سر پٹکتے ہوئے سیلاب دکھاتے ہیں تمہیں

حسن کا شور جو برپا ہے ذرا تھمنے دو

عشق کا لہجہ نایاب دکھاتے ہیں تمہیں

میرے پھیلے ہوئے دامن کے کبھی ساتھ چلو

منہ چھپاتے ہوئے احباب دکھاتے ہیں تمہیں

چھت پہ آ جاؤ ہر اک کام سے فارغ ہو کر

چاندنی رات کے محراب دکھاتے ہیں تمہیں

کیسے آنکھوں میں اترتے ہیں لہو کے قطرے

کیسے بنتا ہے یہ تیزاب دکھاتے ہیں تمہیں

تم ذرا پیاس کی معراج پہ پہنچو تو سہی

ریگزاروں میں بھی گرداب دکھاتے ہیں تمہیں

ایک مقصد کے لئے امن کی تحریروں میں

خون سے لکھے ہوئے باب دکھاتے ہیں تمہیں

(781) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Siddiqui. is written by Saleem Siddiqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Siddiqui. Free Dowlonad  by Saleem Siddiqui in PDF.