بال و پر ہوں تو فضا کافی ہے

بال و پر ہوں تو فضا کافی ہے

ورنہ پرواز انا کافی ہے

ہم گماں گشت پرندوں کے لیے

آسماں بھی ہو تو ناکافی ہے

اس خدائی سے نہیں کوئی غرض

ہم کو بس نام خدا کافی ہے

یہ جو اک حرف دعا ہے لب پر

نارسا ہو کہ رسا کافی ہے

کچھ نہیں ذات کے صحرا میں مگر

منتشر ہونے کو جا کافی ہے

زرد پتے میں کوئی نقطۂ سبز

اپنے ہونے کا پتا کافی ہے

(565) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Shahzad. is written by Saleem Shahzad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Shahzad. Free Dowlonad  by Saleem Shahzad in PDF.