طرز اظہار میں کوئی تو نیا پن ہوتا

طرز اظہار میں کوئی تو نیا پن ہوتا

درد رنگین بدن شیشے کا برتن ہوتا

کس لیے روز بدلتا ہوں میں ملبوس نیا

ایسا کچا تو نہ اس نقش کا روغن ہوتا

پیر کمرے سے نکالے تو میں بازار میں تھا

ہے یہ حسرت کہ مرے گھر کا بھی آنگن ہوتا

آنچ مل جاتی جو کچھ اور تو جوہر کھلتے

تم جسے راکھ سمجھتے ہو وہ کندن ہوتا

کچھ زمیں کی ہے یہ تاثیر کہ چہرے ہیں حسیں

شہر گر شہر نہ ہوتا کوئی گلشن ہوتا

میں بھٹکتا نہ کبھی رات کی تاریکی میں

ایسے سنسان میں گھر تھا تو وہ روشن ہوتا

(492) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Shahid. is written by Saleem Shahid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Shahid. Free Dowlonad  by Saleem Shahid in PDF.