Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_911e23b0152a9b82cc412aac9abd2e0f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مت پوچھ حرف درد کی تفسیر کچھ بھی ہو - سلیم شاہد کی شاعری - Darsaal

مت پوچھ حرف درد کی تفسیر کچھ بھی ہو

مت پوچھ حرف درد کی تفسیر کچھ بھی ہو

وہ خواب لا جواب تھا تعبیر کچھ بھی ہو

ہر نقش کو مٹا کے گزرتی رہی ہوا

لوح جہاں پہ وقت کی تحریر کچھ بھی ہو

بہتر نہیں کہ تجھ کو ملے کاغذی لباس

رنگوں کا امتزاج ہے تصویر کچھ بھی ہو

جب حکم ہو گیا ہے کہ نالہ بہ لب رہیں

پھر وہم کیا ہے زہر کی تاثیر کچھ بھی ہو

میرے لیے زمیں کا تصور ہے آسماں

پابند ہوں ہواؤں کا تقدیر کچھ بھی ہو

مسلک یہی تھا شہر کی بنیاد رکھ چلے

اس سے غرض نہیں ہے کہ تعمیر کچھ بھی ہو

چھایا ہوا ہے ارض و سما پر مرا شعور

شاہدؔ کریں گے ذہن کی تسخیر کچھ بھی ہو

(598) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Shahid. is written by Saleem Shahid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Shahid. Free Dowlonad  by Saleem Shahid in PDF.