ہوں میں بھی وہی میرا مقابل بھی وہی ہے

ہوں میں بھی وہی میرا مقابل بھی وہی ہے

پتھر بھی وہی آئینۂ دل بھی وہی ہے

مجبور ہوں میں آب و ہوا ہے مری مختار

جو لالہ و گل کی ہے مری گل بھی وہی ہے

جیسے وہ کسی آئنہ خانہ میں مکیں ہو

پیکر بھی وہی عکس وہی ظل بھی وہی ہے

یہ خواب کا عالم ہے کہ لمحات ہیں ساکت

میں اب بھی وہیں بیٹھا ہوں محفل بھی وہی ہے

کس فکر میں ہو گھر کی طرف لوٹ بھی جاؤ

جو نقطۂ آغاز ہے منزل بھی وہی ہے

جس نے مجھے پرواز یہ آمادہ کیا تھا

کیا کیجے کہ اب راہ میں حائل بھی وہی ہے

شاہدؔ ہیں ابھی کہر کے بادل جو کبھی تھے

اور برف کی سینے پہ ابھی سل بھی وہی ہے

(537) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Shahid. is written by Saleem Shahid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Shahid. Free Dowlonad  by Saleem Shahid in PDF.