Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b95442da3c417be8a3ca007d3d165b1c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دل بھر آئے اور ابر دیدہ میں پانی نہ ہو - سلیم شاہد کی شاعری - Darsaal

دل بھر آئے اور ابر دیدہ میں پانی نہ ہو

دل بھر آئے اور ابر دیدہ میں پانی نہ ہو

یہ زمیں صحرا دکھائی دے جو بارانی نہ ہو

شوق اتنا سہل کیوں اس پار لے جائے مجھے

پھر پلٹ آؤں اگر دریا میں طغیانی نہ ہو

کان بجتے ہیں ہوا کی سیٹیوں پر رات بھر

چونک اٹھتا ہوں کہ آہٹ جانی پہچانی نہ ہو

ہو گئے بے خود تو ٹیسوں کا مزہ چھن جائے گا

روکتا ہوں درد کی اتنی فراوانی نہ ہو

تیرے ہونے سے مرے دل میں ہے یادوں کی چمک

چاند بجھ جائے اگر سورج میں تابانی نہ ہو

ڈھانپ لے مٹی سے تن اپنا اگر مقدور ہو

پیرہن کیسا اگر احساس عریانی نہ ہو

جی رہا ہوں میں کہ اوروں سے بھی ہے وابستگی

موت آ جائے اگر کوئی پریشانی نہ ہو

ڈال دے شاہدؔ شفق پر رات کی کالی ردا

میرے دروازے سے ظاہر گھر کی ویرانی نہ ہو

(616) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Shahid. is written by Saleem Shahid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Shahid. Free Dowlonad  by Saleem Shahid in PDF.