Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_59779bcb08a86ee44b6564d62b0317d0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اب شہر کی اور دشت کی ہے ایک کہانی - سلیم شاہد کی شاعری - Darsaal

اب شہر کی اور دشت کی ہے ایک کہانی

اب شہر کی اور دشت کی ہے ایک کہانی

ہر شخص ہے پیاسا کہ میسر نہیں پانی

میں توڑ بھی سکتا ہوں روایات کی زنجیر

میں دہر کے ہر ایک تمدن کا ہوں بانی

میں نے تری تصویر کو کیا رنگ دیے ہیں

انداز بدل دیتا ہے لفظوں کے معانی

اب بھی ہے ہواؤں میں گئے وقت کی آواز

محفوظ ہے سینوں میں ہر اک یاد پرانی

میں سب سے علاحدہ ہوں مگر مجھ میں ہے سب کچھ

ٹھہرا ہوا صحرا ہو کہ دریا کی روانی

اک عمر سے ان آنکھوں نے بادل نہیں دیکھے

دیکھی نہ سنی تھی کبھی ایسی بھی گرانی

(519) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Shahid. is written by Saleem Shahid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Shahid. Free Dowlonad  by Saleem Shahid in PDF.