Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_60c10eedc3d006650d15a959ddd9a406, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اچھا تھا کوئی خواب نظر میں نہ پالتے - سلیم سرفراز کی شاعری - Darsaal

اچھا تھا کوئی خواب نظر میں نہ پالتے

اچھا تھا کوئی خواب نظر میں نہ پالتے

اک عمر صرف ہو گئی ان کو سنبھالتے

دنیا سنوارنے میں رہی اپنے خد و خال

ہم آئنوں پہ رہ گئے پتھر اچھالتے

آخر غبار دشت کے ہم راہ ہو لیے

کب تک ہم اس کو وعدہ فردا پہ ٹالتے

کیڑے نکالتے ہیں گل نو بہ نو میں آپ

کیا خوب تھا جو کیڑوں سے ریشم نکالتے

رکھتے ہیں جو چراغ سر رہ گزار آپ

بہتر تھا اس سے اپنے ہی گھر کو اجالتے

قائم رہیں گے تم سے ہی گلشن میں رنگ و بو

رکھیو نہ اپنے ذہن میں ایسے مغالطے

رونا اسی کا آج بھی روتے ہو تم سلیمؔ

گزرے ہوئے زمانے پہ اب خاک ڈالتے

(769) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Sarfaraz. is written by Saleem Sarfaraz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Sarfaraz. Free Dowlonad  by Saleem Sarfaraz in PDF.