وحشت نگار لمحے آہو قطار لمحے

وحشت نگار لمحے آہو قطار لمحے

میں ہوں شکار ان کا میرا شکار لمحے

آنکھیں ترس رہی ہیں آنکھیں برس رہی ہیں

تصویر ہو گئے ہیں پلکوں پہ چار لمحے

بھاری اگرچہ ہے من ہر سانس جیسے الجھن

کٹ جائیں گے یقیناً یہ انتظار لمحے

کیا بیر ہے کسی سے ملیے گلے سبھی سے

بہتر ہیں ہر خوشی سے یہ اشک بار لمحے

اپنی تو ایک ہٹ ہے بے لاگ بے لپٹ ہے

صدیوں کی ایک رٹ ہے دے دے ادھار لمحے

(593) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Muhiuddin. is written by Saleem Muhiuddin. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Muhiuddin. Free Dowlonad  by Saleem Muhiuddin in PDF.